۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
عطر قرآن

حوزہ|میدان محشر میں انسانوں کے اعمال ان کے چہروں سے ظاہر ہوں گے۔ مرتدوں کو قیامت میں عذاب اور ان کے چہروں کا سیاہ ہونا۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ ‎﴿آل عمران، 106﴾

ترجمہ: جس دن کچھ چہرے سفید (نورانی) ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ ہوں گے۔ تو جن کے چہرے سیاہ ہوں گے (ان سے کہا جائے گا) کہ تم نے ہی ایمان لانے کے بعد کفر کیا تھا؟ تو اب اپنے کفر کے نتیجہ میں عذاب کا مزا چکھو.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ میدان محشر میں انسانوں کے اعمال ان کے چہروں سے ظاہر ہوں گے.
2️⃣ مرتدوں کو قیامت میں عذاب اور ان کے چہروں کا سیاہ ہونا.
3️⃣ ایمانی معاشرہ میں تفرقہ و اختلاف کا لازمہ بروز محشر عذاب اور روسیاہی ہے.
4️⃣ اللہ کی نعمتوں کا کفران اور ناشکری قیامت کے دن روسیاہی کا موجب ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا بروز قیامت چہرے کی نورانیت کا سبب ہے.
6️⃣ اسلامی معاشرے میں ہوس پرست اور بدعتی لوگ بروز محشر رُو سیاہ ہوں گے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .